حیرت انگیز گاڑیاں بس آیا چاہتی ہیں

Monday / Oct 07 2019

Newspaper : The Daily Jung (اردو)

سائنس کے شعبے میں ترقی کے لیے اور جدّت سے بھر پور چیزیں متعارف کروانے کے لیے سائنس دان ہر صنعت کو فروخت دینے میں سر گرداں ہیں ۔اس ضمن میں ماہرین نے موٹر گاڑیوں کی صنعت میں جدید گاڑیاں تیار کی ہیں، جس میں سے چند کے بارے میں ذیل میں موجود ہے۔ ہوا کے ذریعے چلنے والی گاڑی فرانسیسی کمپنی نے ایک اچھوتی کار تیار کی ہے جو کہ فائبر کی بنی ہوئی ٹنکی میں دبائو سے بھری گئی ہوا سے چلتی ہے ، یہ ہوا پسٹن کو دھکا دے کر حرکت پیدا کرتی ہے ۔ اس کو ٹیوب کی شکل کے فائبر گلاس کے بنے ہوئے چیسیز پر چپکا یا (ویلڈ نہیں کیا جاتا ) جا تا ہے یہ آواز کو شناخت کرنے، انٹرنیٹ رابطے، GSMاورٹیلی فونGPSرہ نمائی نظام کے ساتھ ایک متبادل روز مرہ استعمال کا برقی آلہ ہے ۔ اس میں لائٹ اور انڈیکیٹرکو کنٹرول کرنے کے لیے بغیر تاروں کے نظا م نصب کیا گیا ،جس کو ایک چھوٹے سے ٹرانسمیٹر کے ذریعے چلایا جاتا ہے ۔ کار کو چلانے کے لئے چابی کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ یہ آپ کی جیب میں رکھے Accessکارڈ کو پڑھ لیتی ہے اس کو چلانے میں آنے والی لاگت پیٹرول کے مقابلے میں دس گنا کم ہے ۔ 60Mphکی زیادہ سے زیادہ رفتار پر 300کلو میٹر چلانے کے بعد اس میں تازہ چارج کی ہوئی کمپریس ہوا کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس میں کمپریس ہوا ترمیم شدہ پیٹرول اسٹیشن پر 2-3منٹ کے اندر بھری جا سکتی ہے ۔ ایمرجنسی کی صورت حال یا پوری رات دوبارہ ٹینک بھرنے کے لئے اپنا کمپریسر بھی ساتھ رکھا جا سکتا ہے جوکہ (تین چار گھنٹوں میں ) بھر سکتاہے ۔ یہ مکمل طور پر ماحول دوست ہے اور ہر 50 ہزار کلومیٹرپر سبزی کے تیل کا صرف ایک لیٹر آئل چینج کے لیے درکار ہوگا ۔اس کار سے خارج ہونے والا درجۂ حرارت صفر سے۱15ڈگری تک ہے۔ اس کار کی تیاری میں فرانسیسی کمپنی کو دس سال کا عرصہ لگااور اب اس کو تیار کرنے کا لائسنس دیگر ممالک کوبھی مل گیا ہے۔ مسلسل تحقیق اور جدید ٹیکنالوجی نےعقل کو دنگ کردینے والی خصوصیات کی حامل گاڑیاں تیارکرنا ممکن بنادیا ہے فی گیلن 2487 میل سفر کرنے والی گاڑی Laval Universityکیوبک ، کینیڈا کے طلباء نے 2010ء میں شیل Eco-marathan میں ایک Prototypeکار تیار کرکے پہلا انعام حاصل کیا اس کار نے حیران کن 2487میل فی گیلن کی کار کردگی کا مظاہرہ کیا ۔کار کو انتہائی ہلکے وزن کے مواد سے تیار کیا گیا ہے، جس کو خصوصی Aero Dynamicڈیزائن میں بہت منفرد احتراقی انجن کے ساتھ تیار کیا گیا ہے ۔اس وقت ورلڈ ریکارڈکی حامل کار، ہائیڈروجن سے چلنے والی کار ہے، جس کو سوئس انسٹی ٹیوٹ ETHزیوریخ میں تیار کیا گیا ہے اس گاڑی کوایک لیٹر پیٹرول کے مساوی ہائیڈروجن کی مقدارسے 5385کلومیٹر تک چلایا گیا ہے۔ برقی گاڑی نے ورلڈ ریکارڈ قائم کر لیا بیٹری کی ٹیکنالوجی میں آنے والی تیز رفتار ترقی اور کار سازی میں ہلکے وزن کے حامل مواد کا استعمال مستقبل میں برقی طاقت سے چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دے گا ۔حال ہی میں آسٹریلیا میں Global Green Challangeریس میں امریکی کار ساز ادارے Telsa Electric Sportsنے ایک دفعہ بیٹری چارج کرکے 105کلو میٹر کافاصلہ طے کرکے عالمی ریکارڈ قائم کیا ۔ اس گاڑی کا ڈیزائن Lotus Elanسے مشابہ ہے ۔ اسی مقابلے میں ایک نجی کمپنی نے ایک دفعہ بیٹری چارج کرکے 360کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنے کا مظاہرہ کیا۔ اس نے85واٹ گھنٹہ فی کلو میٹر کی کار کردگی کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے اس کو توانائی کے حوالے سے دنیا کی سب سے فعال گاڑی کا اعزاز دیا گیا ۔ خود سے چلنے والی گاڑیاں دنیا بھر میں ہر سال تقریباً ایک لاکھ ٹریفک حادثات کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔ کیا ہم ایسی کاریں حاصل کر سکتے ہیں جو آنے والے حادثات کا پہلے سے احساس کرلیں اور واقعہ رونما ہونے سے پہلے ہی شور مچاتے ہوئے رک جائیں ؟ماہرین نے اس جدید دور میں یہ مشکل بھی آسان کردی ہے ۔Volvo S 60نامی ایک کار تیار کی گئی ہے ۔ اس کار میں کیمرہ اور ریڈار سسٹم نصب ہے جو آنے والی اشیاء کو دیکھ لیں گے اور لیزر سسٹم اس سے بالکل درست فاصلے کا اندازہ کرلے گا اور ان تمام اطلاعات کو کار میں موجود کمپیوٹر کو مطلع کر دیا جائے گا ۔جب سڑکوں پر موجود تمام کاریں ان آلات سے لیس ہوجائیں گی تو یقیناً ہم ایک ایسے دور میں داخل ہو جائیں گے، جس میں سڑکوں پر حادثات نہ ہو نے کے برابرہوں گے ۔ جاپان میں نئی اسمارٹ ہائی وے پہلے ہی تیار کی جاچکی ہیں جو ڈرائیورز کو سامنے سے آنے والی گاڑیوں کے حوالے سے متنبہ کردیتی ہے کہ کار بہت قریب آچکی ہے اور یہ بھی بتا دیتی ہے کہ سڑک کے ایک جانب گاڑیاں جمع ہوگئی ہیں یا سامنے والی روڈ آگے جاکر پتلی ہے اس نظام کو اسمارٹ وے کہا جا تا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ یہ سڑکوں پر ہونے والے حادثات کی تعداد میں نما یاں کمی کردے گی۔ س منصوبے کو Sartre(Safe Road Train for the Environement)،کا نام دیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ کاریں بنا نے والے سات اداروں اور یورپی جامعات کا مشترکہ منصوبہ ہے ۔اس منصوبے میں کار قافلے کی شکل میں چلے گی جو کہ ایک دوسرے سے صرف ایک میٹر کے فاصلے پر ہوں گی ۔آگے والی کار ایک کمپیوٹر کے ذریعے پورے قافلے کی حرکت کو کنٹرول کرے گی ۔ اس سے گاڑیوں کے ڈرائیورجب تک ان کی گاڑی قافلے کے ساتھ ہے پڑھنے ، سونے، یا گیمزکھیل سکتے ہیں ۔جب بھی ڈرائیورز ہائی وے سے نکلنا چاہیں وہ گاڑی کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے سکتے ہیں ۔یہ بھی توقع کی جا رہی ہے کہ ان گاڑیوں سے ایندھن کے استعمال اور گیسوں کے اخراج میں 40فی صد کمی ہوگی۔ بجلی سے چلنے والی گاڑیاں زیادہ تیز رفتار برقی کاروں کے متعلق عام تصور ہے کہ یہ دھیمی رفتار سے چلنے والی مہنگی گاڑیاں ہیں، مگر اب یہ بات غلط ثابت ہوگئی ہے ۔پیرس میں ہونے والے موٹر شو میں بڑی تعداد میں کار ساز اداروں نے نئی مخلوط (Hybird) کاروںاور برقی کاروں کی نمائش کی اس میں ایک گاڑی نے لوگوں کی جانب اپنی توجہ مبذول کروائی، جس کو ایک معروف فرانسیسی کمپنی Exagonنے تیار کیا تھا۔ یہ کار 3.5سیکنڈ میں صفر سے 100کلو فی گھنٹہ کی رفتار سے فاصلہ طے کر سکتی ہے اس کی حد 500میل ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار mph155تک ہو سکتی ہے۔ اس میں سیمینس کی دو 168hpکی برقی موٹریں لگی ہیں جو کہ 33ہارس پاور کی طاقت پیدا کر سکتی ہیں۔یہ موٹر برقی پر چلتے ہوئے 400کلو میٹر (250میل )تک جا سکتی ہے۔ اس کے بعد پیٹرول انجن اس سے دہرے فاصلے تک اس کو چلا سکتا ہے ۔ ایندھن کی بچت کرنے والی گاڑی کئی کار سازی کے ادارے ایندھن کے استعمال کے حوالے سے بہتر کاریں تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس میں بیٹریز اور ایندھن دونوں کا استعمال کیا جارہا ہے ، اس کے علاوہ گاڑی کا وزن کم کرکے اس کو مزیدحرکی ہوائی Aerodynamic خصوصیت کا حامل بنانے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے ۔VolksWagonکمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ آنے والے سال میں چھوٹے سلنڈر کے انجن تیار کرے گی جو صرف ایک لیٹر پیٹرول میں 100کلومیٹر تک ( 235میل فی گیلن ) گاڑی کو چلا سکے گا ۔ اس گاڑی میں حفاظتی نقطہ نظر سے ہوائی تھیلے (Air Bag)نصب کیےجا ئیں اور گاڑی کا اگلا حصہ شکل تبدیل کرنے کے قابل ہوگا ۔گاڑی کی بیرونی ساخت کا ربن فائبر سے بنائی جائے گی جب کہ فریم میں ایلومینیم کے بجائے میگنیشم کا استعمال کیا گیا ہے ،تا کہ گاڑی کا وزن کم رہے ۔ جھکنے والی گاڑیاں ایک جاپانی کار ساز ادارے نے حال ہی میں نصف چوڑائی تک جھک جانے والی دوسیٹر ، ہلکی وزن والی موٹر کار تیار کی ہے جو کہ لیتھئیم آئن سے بنی بیٹری سے چلتی ہے ۔ اس گاڑی کو Land Glider کا نام دیا گیا ہے گولائی والے کناروں سے گذرتے ہوئے یہ 17ڈگری تک اوپر کی جانب اٹھ سکتی ہے جو کہ آپ کو موٹر سائیکل کے سفر کا مزہ دے گی۔ کہی پر بھی کار کی بیٹری کو آسانی سے بغیر کسی تار کے ری چارج بھی کیا جا سکے گا ۔ اس کا وزن تقریباً 900کلو گرام ہے ۔ اس کے چاروں پہیوں کو برقی طاقت سے چلنے والی 134موٹروں سے بجلی (طاقت) فراہم کی جا تی ہے ، اس میں چپٹی لیتھئیم آئن پر مشتمل بیٹریز کا استعمال کیا جا تا ہے جو کار کو بغیر ری چارج کئے 186میل تک سفر کی صلاحیت مہیا کرتا ہے ۔


.یہ مصنف ایچ ای سی کے سابق صدر اور او ایس سی ممالک (سائنس) کے سائنس دانوں کے نیٹ ورک آفس کے صدر ہیں